Maulana Hameedullah Lone Hafidahullah
Hadhrat Wala DB -New
*Sayings of Imam Ahmad Ibn Hambal RA*
_*—Shaykhul Mashaa'ikh Arif Billah Maulana Hameedullah Lone Sahib DB*_
_(1) قيل للإمام أحمد ، كم بيننا وبين عرش الرحمن ؟ قال : دعوة صادقة من قلب صادق.
_(2) قال الإمام أحمد بن حنبل فُـسَّـاقُ أهل السنة أولياء الله وزُهَّـادُ أهل البدعة أعداء الله
_Language: Kashmiri_
_*—Shaykhul Mashaa'ikh Arif Billah Maulana Hameedullah Lone Sahib DB*_
_(1) قيل للإمام أحمد ، كم بيننا وبين عرش الرحمن ؟ قال : دعوة صادقة من قلب صادق.
_(2) قال الإمام أحمد بن حنبل فُـسَّـاقُ أهل السنة أولياء الله وزُهَّـادُ أهل البدعة أعداء الله
_Language: Kashmiri_
Audio
* وسوسوں سے اجتناب کرے *
—شیخ المشائخ عارف باللہ حضرت مولانا حمیداللہ لون صاحب دامت برکاتہم
—شیخ المشائخ عارف باللہ حضرت مولانا حمیداللہ لون صاحب دامت برکاتہم
Voice 011.m4a
33.3 MB
اصلاحی بیان
مقرر: شیخ المشائخ عارف باللہ حضرت مولانا حمیداللہ لون صاحب حفظہ اللہ
تاريخ: 28/ فروری
بمقام: صراف کدل سرینگر
بزبان: کشمیری
مقرر: شیخ المشائخ عارف باللہ حضرت مولانا حمیداللہ لون صاحب حفظہ اللہ
تاريخ: 28/ فروری
بمقام: صراف کدل سرینگر
بزبان: کشمیری
Ali sani.m4a
48.5 MB
Lecture at Masjid Ali Saani Eidgah Sgr
Audio
موضوع : اللہ سے اپنے عملی تعلق کو مضبوط کریں
بمقام : مظفر نگر، یوپی
بتاریخ : 2018-03-13
وقت : بعد نمازِ عشاء
مقرر : #مفتی_عبدالرشید_مفتاحی
مستند علماء کرام کے بیانات کا مرکز :
t.me/NidaeMimbar
بمقام : مظفر نگر، یوپی
بتاریخ : 2018-03-13
وقت : بعد نمازِ عشاء
مقرر : #مفتی_عبدالرشید_مفتاحی
مستند علماء کرام کے بیانات کا مرکز :
t.me/NidaeMimbar
This media is not supported in your browser
VIEW IN TELEGRAM
Latest Short Naseehat Clip In Arabic Language
Shaykhul Mashaa'ikh Aarif-Billah Hadhrat Aqdas Maulana Hameedullah Lone Sahib DB
Shaykhul Mashaa'ikh Aarif-Billah Hadhrat Aqdas Maulana Hameedullah Lone Sahib DB
*_مرشد کے حقوق_*
*از افادات: حضرت جی مسیح الامت حضرت مولانا مسیح اللہ خان صاحب جلال آبادیؒ*
۱) اعتقاد رکھے کہ میرا مطلب اسی شیخ سے حاصل ہوگا اور دوسری طرف توجہ کرے گا تو مرشد کے فیض و برکات سے محروم رہے گا۔
۲) ہر طرح سے مرشد کامطیع ہو جائے اور جان و مال سے اس کی خدمت کرے کیونکہ بغیر پیر کی محبت کے کچھ بھی فائدہ نہیں ہوتا اور محبت کی پہچان یہی ہے کہ مرشد جو کہے فوراً بجالائے اور بغیر اس کی اجازت کے اس کے کسی بھی فعل کی اقتداء نہ کرے کیونکہ بعض اوقات وہ اپنے حال اور مقام کے مناسب کسی کام کو کرتا ہے کہ مرید اس کو کرے تو اس کے حق میں زہر قائل ہے۔
۳) جو ورد اور وظیفہ مرشدتعلیم کرے اس کو پڑھے اور تمام و ظیفے چھوڑ دے خواہ اس نے وہ اپنی طبیعت سے پڑھنے شروع کئے ہوں یا کسی نے بتائے ہوں۔
۴) مرشد کی موجودگی میں ہمہ تن اس کی طرف متوجہ رہنا چاہئے یہاں تک کہ سوائے فرض وسنت کے کوئی نفل وغیرہ بھی بغیر اس کی اجازت کے نہ پڑھے۔
۵) اس کے رو برو کسی سے بات نہ کرے بلکہ کی کی طرف متوجہ بھی نہ ہو۔
۶) جس جگہ مرشد بیٹھا ہو اس طرف پیر نہ پھیلائے اگر چہ سامنے نہ ہو۔
۷) اس کی طرف تھوکے نہیں۔
۸) جو کچھ مرشد کہے یا کرے اس پر اعتراض نہ کرے اگر کوئی بات سمجھ میں نہ آوے تو حضرت موسیٰؑ اور خضر علیہ السلام کا واقعہ یاد کرے کہ نہ معلوم کیا مصلحت ہوگی۔
قلندر ہر چی گوید دید گوید
۹) اپنے مرشد سے کرامات کی خواہش نہ کرے۔
۱۰) اگر کوئی شبہ ہوتو فوراً عرض کر دے اور اگر وہ شبہ حل نہ ہو تو اپنی فہم کانقص سمجھے اور اگر مرشد اس کا کچھ جواب نہ دے تو جان لے کہ میں اس کے جواب کے لائق نہ تھا اور کسی دوسرے موقع کا منتظر رہے۔
۱۱) خواب میں جو کچھ دیکھے وہ مرشد سے عرض کر دے اور اگر اس کی تعبیر ذہن میں آوے تو اس کو بھی عرض کر دے۔
۱۲) بلاضرورت اور بلا اجازت مرشد سے علیحدہ نہ ہو۔
۱۳) مرشد کی آواز پر اپنی آواز بلند نہ کرے اور بآواز بلند اس سے بات بھی نہ کرے اور اتنی آہستہ بھی نہ ہو کہ سننے میں تکلیف ہو اور بقدر ضرورت مختصر کلام کرے اور نہایت توجہ سے جواب کا منتظر ہے۔
۱۴) مرشد کا کام دوسروں سے اس قدر بیان کرے جس قدر لوگ سمجھے سکیں اور جس بات کے متعلق جانے کہ لوگ نہیں سمجھیں گے اسے نہ بیان کرے۔
۱۵) مرشد کے کلام کو رد نہ کرے اگر چہ بظاہر مرید ہی کی طرف معلوم ہو بلکہ یہ
اعتقاد کرے کہ شیخ کی خطا میرے صواب سے بہتر ہے۔
۱۷) جو کچھ طالب کا حال ہو بھلایا برا وہ مرشد سے عرض کر د ے اس لئے کہ مرشد طبیب روحانی ہے اطلاع کے بعد اس کی اصلاح کرے گا۔ مرشد کے کشف پر اعتماد کر کے سکوت نہ کرے بلکہ اپنے حالات کی اطلاع کا التزام رکھے۔
۱۷) اس کے پاس بیٹھ کر وظیفہ میں مشغول نہ ہو اگر کچھ پڑھنا ضروری ہوتو علیحدہ بیٹھ کر پڑھے۔
۱۸) جو کچھ فیض باطنی پہنچے اس کو مرشد کا طفیل مجھے اگر چہ خواب یا مراقبہ میں رہے کی دوسرے سے فیض پہنچا ہے۔ تب بھی یہ سمجھے کہ مرشد کا کوئی لطیفہ اس بزرگ کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔
📕 _کتاب: شریعت و تصوف_
*_مرشد کے حقوق_*
*از افادات: حضرت جی مسیح الامت حضرت مولانا مسیح اللہ خان صاحب جلال آبادیؒ*
۱) اعتقاد رکھے کہ میرا مطلب اسی شیخ سے حاصل ہوگا اور دوسری طرف توجہ کرے گا تو مرشد کے فیض و برکات سے محروم رہے گا۔
۲) ہر طرح سے مرشد کامطیع ہو جائے اور جان و مال سے اس کی خدمت کرے کیونکہ بغیر پیر کی محبت کے کچھ بھی فائدہ نہیں ہوتا اور محبت کی پہچان یہی ہے کہ مرشد جو کہے فوراً بجالائے اور بغیر اس کی اجازت کے اس کے کسی بھی فعل کی اقتداء نہ کرے کیونکہ بعض اوقات وہ اپنے حال اور مقام کے مناسب کسی کام کو کرتا ہے کہ مرید اس کو کرے تو اس کے حق میں زہر قائل ہے۔
۳) جو ورد اور وظیفہ مرشدتعلیم کرے اس کو پڑھے اور تمام و ظیفے چھوڑ دے خواہ اس نے وہ اپنی طبیعت سے پڑھنے شروع کئے ہوں یا کسی نے بتائے ہوں۔
۴) مرشد کی موجودگی میں ہمہ تن اس کی طرف متوجہ رہنا چاہئے یہاں تک کہ سوائے فرض وسنت کے کوئی نفل وغیرہ بھی بغیر اس کی اجازت کے نہ پڑھے۔
۵) اس کے رو برو کسی سے بات نہ کرے بلکہ کی کی طرف متوجہ بھی نہ ہو۔
۶) جس جگہ مرشد بیٹھا ہو اس طرف پیر نہ پھیلائے اگر چہ سامنے نہ ہو۔
۷) اس کی طرف تھوکے نہیں۔
۸) جو کچھ مرشد کہے یا کرے اس پر اعتراض نہ کرے اگر کوئی بات سمجھ میں نہ آوے تو حضرت موسیٰؑ اور خضر علیہ السلام کا واقعہ یاد کرے کہ نہ معلوم کیا مصلحت ہوگی۔
قلندر ہر چی گوید دید گوید
۹) اپنے مرشد سے کرامات کی خواہش نہ کرے۔
۱۰) اگر کوئی شبہ ہوتو فوراً عرض کر دے اور اگر وہ شبہ حل نہ ہو تو اپنی فہم کانقص سمجھے اور اگر مرشد اس کا کچھ جواب نہ دے تو جان لے کہ میں اس کے جواب کے لائق نہ تھا اور کسی دوسرے موقع کا منتظر رہے۔
۱۱) خواب میں جو کچھ دیکھے وہ مرشد سے عرض کر دے اور اگر اس کی تعبیر ذہن میں آوے تو اس کو بھی عرض کر دے۔
۱۲) بلاضرورت اور بلا اجازت مرشد سے علیحدہ نہ ہو۔
۱۳) مرشد کی آواز پر اپنی آواز بلند نہ کرے اور بآواز بلند اس سے بات بھی نہ کرے اور اتنی آہستہ بھی نہ ہو کہ سننے میں تکلیف ہو اور بقدر ضرورت مختصر کلام کرے اور نہایت توجہ سے جواب کا منتظر ہے۔
۱۴) مرشد کا کام دوسروں سے اس قدر بیان کرے جس قدر لوگ سمجھے سکیں اور جس بات کے متعلق جانے کہ لوگ نہیں سمجھیں گے اسے نہ بیان کرے۔
۱۵) مرشد کے کلام کو رد نہ کرے اگر چہ بظاہر مرید ہی کی طرف معلوم ہو بلکہ یہ
اعتقاد کرے کہ شیخ کی خطا میرے صواب سے بہتر ہے۔
۱۷) جو کچھ طالب کا حال ہو بھلایا برا وہ مرشد سے عرض کر د ے اس لئے کہ مرشد طبیب روحانی ہے اطلاع کے بعد اس کی اصلاح کرے گا۔ مرشد کے کشف پر اعتماد کر کے سکوت نہ کرے بلکہ اپنے حالات کی اطلاع کا التزام رکھے۔
۱۷) اس کے پاس بیٹھ کر وظیفہ میں مشغول نہ ہو اگر کچھ پڑھنا ضروری ہوتو علیحدہ بیٹھ کر پڑھے۔
۱۸) جو کچھ فیض باطنی پہنچے اس کو مرشد کا طفیل مجھے اگر چہ خواب یا مراقبہ میں رہے کی دوسرے سے فیض پہنچا ہے۔ تب بھی یہ سمجھے کہ مرشد کا کوئی لطیفہ اس بزرگ کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔
📕 _کتاب: شریعت و تصوف_
Media is too big
VIEW IN TELEGRAM
Lecture at IUST
Shaykhul Mashaa'ikh Arif Billah Hadhrat Maulana Hameedullah Lone Sahib DB
Shaykhul Mashaa'ikh Arif Billah Hadhrat Maulana Hameedullah Lone Sahib DB
جمعہ بیان - موضوع - تجارت.mp3
13.4 MB
[•••جمعہ بیان•••]
شیخ المشائخ عارف باللہ حضرتِ اقدس مولانا حمیداللہ لون صاحب حفظہ اللہ
بعنوان: تجارت
بمقام: جامع مسجد دارالعلوم سواءالسبیل کھانڈی پورہ کولگام
بزبان: كشميری
13/04/2018
شیخ المشائخ عارف باللہ حضرتِ اقدس مولانا حمیداللہ لون صاحب حفظہ اللہ
بعنوان: تجارت
بمقام: جامع مسجد دارالعلوم سواءالسبیل کھانڈی پورہ کولگام
بزبان: كشميری
13/04/2018