Maulana Hameedullah Lone Hafidahullah
448 subscribers
1.32K photos
442 videos
263 files
336 links
Official Telegram channel of Shaykhul Mashaa'ikh Maulana Hameedullah Lone Kashmiri Hafidahullah
Download Telegram
صحیح روحانیت کے دائرے میں انسانی روح سب سے طاقتور اور اہم حقیقت کے طور پر ابھرتی ہے۔ تمام انبیاء نے متفقہ طور پر اعلان کیا ہے کہ روح ہر انسان کے لیے خدا کی طرف سے ایک الٰہی نعمت ہے۔ روح جسم کے لیے وہی حیثیت رکھتی ہے جو زندگی کے لیے وجود کی ہے؛ جب یہ جدا ہو جاتی ہے تو زندگی ختم ہو جاتی ہے۔ تاہم، روح زندہ رہتی ہے اور اس کے اعمال کے مطابق اس کا انجام ہوتا ہے۔ جو لوگ پختہ ایمان رکھتے ہیں، سچائی کو اپناتے ہیں اور آخری نبی اور آخری ہدایت کے مطابق نیک اعمال انجام دیتے ہیں، وہ موت کے بعد عظیم نعمتوں سے بہرہ مند ہوں گے۔ اس کے برعکس، جو ان اصولوں پر عمل نہیں کرتے، وہ قیامت کے دن تک شدید عذاب میں مبتلا رہیں گے۔ قیامت کے دن ہر فرد کو اس کی ابدی منزل، یعنی جنت یا جہنم میں بھیجا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو صحیح ہدایت عطا فرمائے اور اپنے غضب اور جہنم کی سزا سے محفوظ رکھے۔

حميد الله سواء السّبيل جامو كشمير
.
.
In the realm of true spirituality, the human soul emerges as the most potent and significant entity. All apostles have unanimously proclaimed that the soul is a divine gift from Almighty God to every human being. The soul is to the body what life is to existence; when it departs, life ceases. However, the soul continues to exist, and its fate is determined by one's deeds. Those who hold unwavering faith, embrace truth, and engage in virtuous actions in accordance with the teachings of the last prophet and final guidance will experience profound bliss after death. Conversely, those who do not adhere to these principles will face grave punishment until the Day of Judgment. Following judgment day, each individual will be assigned to their eternal destination, either paradise or hell. May God bestow His divine guidance upon all and shield them from His wrath and the torments of hell.
Hamidullah Lone Sawa-us-Sabeel Jammu and Kashmir.
باسم اللہ، والصلاة والسلام على رسول الله، رب العالمین کا ارشاد ہے: "إنما یتذکر أولوا الألباب"، یعنی نصیحت وہی لوگ قبول کرتے ہیں جو عقل و دانش رکھتے ہیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور رسول اللہ ﷺ کی نظر میں حقیقتاً دانا و بینا وہی ہے جو اللہ کے احکامات اور رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات کو دل سے سنے، ان پر یقین کرے، اور اپنی زندگی میں نافذ کرے۔

یہی حقیقی عقل مند اور انٹلیکچوئل ہے۔ اگر کوئی شخص دنیا میں مشہور ہو کہ وہ دانشور ہے، سائنسدان ہے، ڈاکٹر ہے، پروفیسر ہے، سیاستدان ہے یا فلاسفر ہے، لیکن وہ اللہ کے کلام اور رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات کو سمجھنے، ماننے اور ان پر عمل کرنے کی کوشش نہیں کرتا، تو وہ ہرگز حقیقی دانا و بینا نہیں ہو سکتا۔ چاہے دنیا اسے عظیم کہے، حقیقت اس کے برعکس ہے۔

اللہ کے کلام اور رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات ہی اصل معیار ہیں جو انسان کی دانش اور بصیرت کا تعین کرتے ہیں۔

(خیر خواہ: لون حمید اللہ، سواء السّبيل، کھانڈی پورہ،جموں کشمیر)

بسم الله والصلاة و السلام على رسول الله.
The Lord of all worlds says: "Indeed, it is only those of understanding who will take heed." (Surah Az-Zumar, 9). In the sight of Allah Almighty and His Messenger ﷺ, truly wise and insightful is the one who listens to, believes in, and implements the commands of Allah and the teachings of the Prophet Muhammad ﷺ in their life.

This is the real intellectual and the truly wise person. If someone is renowned in the world as a scholar, scientist, doctor, professor, politician, or philosopher but does not strive to understand, accept, and act upon the words of Allah and the teachings of His Messenger ﷺ, they can never be truly wise or insightful. No matter how great people might call them, the reality is contrary to that.

The commands of Allah and the teachings of the Prophet ﷺ are the true standards by which one’s wisdom and intellect are measured.

(Well-Wisher: Lone Hamidullah, Sawa-Sawa-ul-Sabeel , Kandipora,Kulgam J&Kashmir.

بسم الله، والصلاة والسلام على رسول الله.
قال رب العالمين: "إِنَّمَا يَتَذَكَّرُ أُو۟لُوا۟ ٱلْأَلْبَـٰبِ" (سورة الزمر: 9). إنّ الحكيم والبصير في نظر الله سبحانه وتعالى ورسوله ﷺ هو من يستمع إلى أوامر الله وتعاليم النبي محمد ﷺ، ويؤمن بها، ويطبقها في حياته.

هذا هو المثقف الحقيقي والحكيم فعلاً. فإذا كان أحد مشهوراً في العالم كعالم أو طبيب أو أستاذ أو سياسي أو فيلسوف، لكنه لا يسعى لفهم كلام الله وتعاليم رسوله ﷺ والعمل بها، فلا يمكن أن يكون حكيماً أو بصيراً حقاً. مهما وصفه الناس بالعظمة، فالحقيقة عكس ذلك.

إن أوامر الله وتعاليم النبي ﷺ هي المقياس الحقيقي الذي يُقاس به عقل الإنسان وحكمته.

(المخلص: لون حميد الله، سواء السّبيل ، خانديبورا،جامو كشمير)
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ

A Short Online Majlis will be held at 6:05pm today on Zoom application,InnShaAllah.
.
.
Everyone is requested to join us on Zoom,we will be sharing the Link, InnShaAllah
.
.
Download Zoom Application:
https://play.google.com/store/apps/details?id=us.zoom.videomeetings
بے فکری چھوڑ دو

ہم تو مائل بکرم ہیں، کوئی سائل ہی نہیں
رہ دکھلائیں کسے، کوئی رہروِ منزل ہی نہیں (اقبال )

یہ شعر ایک گہرا پیغام دیتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی طرف سے گویا یہ اعلان ہے کہ وہ کرم کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہیں، لیکن کوئی ان سے مانگنے والا نہیں۔ یہ پیغام ہمیں بتاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں چلنے والے کم ہیں اور دنیاوی فتنوں میں الجھنے والے زیادہ۔

آج کے دور میں لوگوں نے مختلف چیزوں کو اپنا معبود بنا لیا ہے۔ کسی کا معبود دولت ہے، کسی کا حسنِ فانی، کسی کی دنیاوی شہرت، اور کسی کا نفس اور دیگر فانی لذات و شہوات ۔ لیکن معبودِ حق کو پہچاننا اور اس کی عبادت کرنا ہی اصل کامیابی ہے۔ ہر انسان آزمائش میں ہے کہ وہ معبودِ حق کو تلاش کرتا ہے یا باطل کے پیچھے اپنے قیمتی لمحات ضائع کر دیتا ہے۔

یہ پیغام ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اللہ کی طرف رجوع کریں، اس کے بندے بنیں، اور دنیاوی معبودوں کو ترک کر کے اپنی زندگی کے حقیقی مقصد کو پائیں۔

We are inclined toward generosity, yet there is no seeker.
Show the path to whom, when there is no traveler of the destination.

This verse delivers a profound message. It is as if Allah Almighty is announcing that He is always ready to bestow His blessings, but there is no one seeking from Him. It reminds us that few walk the path of righteousness, while many are engrossed in worldly distractions.

In today’s world, people have created various false gods for themselves. Some worship wealth, others transient beauty, fame, or their own desires. But recognizing and worshipping the true Creator is the key to ultimate success. Every individual is in a test: to either seek the One True God or waste their precious moments pursuing false deities.

This message calls us to turn toward Allah, become His devoted servants, and abandon the pursuit of worldly idols, achieving the true purpose of life.

نحن مائلون للكرم، ولكن لا يوجد سائل.
أرِ الطريق لمن، عندما لا يوجد سالكٌ للمنزل.

يحمل هذا البيت رسالة عميقة. كأن الله سبحانه وتعالى يُعلن أنه دائمًا مستعدٌ للعطاء والكرم، ولكن لا يوجد من يطلب منه. ويُذكرنا بأن السالكين في طريق الحق قليلون، بينما كثيرون غارقون في مشاغل الدنيا وفتنها.

في عالمنا اليوم، صنع الناس لأنفسهم آلهة باطلة مختلفة. بعضهم يعبد المال، وآخرون يتبعون الجمال الزائل أو الشهرة أو شهوات النفس. لكن معرفة الخالق الحق وعبادته هي مفتاح النجاح الحقيقي. كل إنسان في اختبار: إما أن يبحث عن الله الحق أو يضيع أوقاته الثمينة في متابعة آلهة باطلة.

تدعوننا هذه الرسالة إلى الرجوع إلى الله، أن نكون عباده المخلصين، ونترك عبادة الدنيا وما فيها، لنحقق الهدف الحقيقي للحياة.

أخوكم المحب المخلص:حميد الله سواء السّبيل خاندى بورا جاموكشمير
Golden opportunity
Online Tarbiyat Majlis of Shaykhul Mashaikh Maulana Hameedullah Lone Sahib DB
Tonight after magrib prayers on X:

https://x.com/hamidullahlone?t=0sDcZDxzAgRuseOBNQHI3g&s=09
باسمه سبحانه و تعالی

خدمت کے لئے سلیقہ اور ادب چاہیے تاکہ مخدوم خوب مسرور ہو جائے اور نوازشوں کی بارش برسائے ، اسی طرح اللہ تعالٰی کی طاعت و عبادت کیلئے بہترین سلیقہ اور کمالِ ادب کی اشد ضرورت ہے تب جا کے تھوڑی بہت اچھی عبادت کی توفیق نصیب ھو جائے ، مگر ایک ہم ہیں کہ نہ لباس ڈھنگ کا، نہ صورت و شکل ڈھنگ کی... صفِ اول میں گھس جاتے ہیں، کبھی کان، کبھی ناک، کبھی ریش اور کبھی لباس کو چھوتے رہتے ہیں۔۔۔ حرمین شریفین میں بھی اب اللہ کا ذکر نہیں بلکہ اپنے ذکر و اذکار کے لئے چھوٹے بڑے، دوران اذان، دوران طواف ویڈیو گرافی کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں.... اب تو لوگ اللہ کو راضی کرنے کے لیے نہیں ناراض کرنے کے لئے عمرے کرتے ہیں اور بے ادبیوں، گستاخیوں اور جرائم کا بھاری بوجھ اپنے اوپر لاد کر اپنے گھر واپس لوٹتے ہیں اور بدفہم خوش ہیں کہ بہت نیک اعمال کئے... قدم قدم پر اتباع سنت کی ضرورت ہے ورنہ اعمال رائیگاں ہوتے ہیں۔

شیخ المشائخ مولانا حمیداللہ لون صاحب دامت برکاتہم
۴ رجب ۱۴۴۶ھ