Noorulquran Foundation
31 subscribers
144 photos
8 videos
3 files
126 links
*نورالقرآن فائونڈیشن اسلامی اور ثقافتی ادارہ*
جس میں بھت ساری معلومات اور خبرین تجزیہ حالات حاضرہ اور بھت کچھہ پلیز جوائن
@noorulquran
Download Telegram
امی محرم آرہا ہے، میرے کالے کپڑے کہاں رکھے ہیں؟ اس بار میرے پاس ہونے کی منت ضرور ماننا، اگر میں پاس ہوگیا تو سونے کا علم دوں گا. امی اسکو چھوڑیں، اس بار ہماری مجلس والے دن نیاز کی چار دیگیں ہوں، ورنہ میری سہیلیاں باتیں بنائیں گی. چچی جی نے جو پچھلے سال منت مانی تھی وہ پوری ہوگئی تھی، وہ کہہ رہی تھیں کہ نیاز کی دیگ کا چمچہ دینگی!بیٹا باقی سب تو ہو ہی جائے گا، بس دعا کرو تمہارے ابّا کسی مہنگے ذاکر کا بندوبست کر لیں، جس کی آواز میں کچھ سوز ہو، ورنہ ہماری مجلس سننے کون آئے گا اور تم لوگ مجھے یاد دلا دینا، کہیں بھول نہ جاؤں، علی اکبر علیہ السلام کی شہادت والے دن تمہارے بڑے بھائی کی شادی کی منت اٹھاؤں گی، یمن میں پریشان بیٹھا ہے بیچارہ، وہاں کے حالات تو دیکھو، کتنی بار میں نے کہا کے واپس آجاؤ، مولا علی علیہ السلام وارث ہیں، یہاں نوکری مل جائے گی، مگر اسکو تو نوکری کی فکر کھائے جا رہی ہے. چھوٹے کے لئے کہہ رہا تھا کہ اسے عاشورا کے جلوس میں نہ بھیجیں، اگر بھیجیں تو کہیں پیچھے رہے، حالات خراب ہیں۔۔۔آئے ہائے! میں بھی تمہارے بھائی کی باتیں لے کے بیٹھ گئی، تمہارے ماموں کے ہاں اولاد نہیں ہو رہی، کہہ رہے تھے کہ علی اصغر علیہ السلام کی شہادت والی مجلس میں رو رو کر دعا کروں کہ خدا اسے اولادِ نرینہ عطا کرے، اگلے سال ذوالجناح کی چادر اور سیبوں کی پیٹی دینگے۔۔۔جناب! یہ ہے ہمارا محرم،عام آدمی کا محرم،پاکستان و ہند کا محرم،ہمیں معلوم ہی نہیں کہ یہ وہ محرم ہے، جس کو حق و باطل کی پہچان اور معرکے کا مہینہ کہا گیا ہے.یہ وہ مہینہ ہے، جس میں خدا کے دین کی نصرت کا سبق دیا ہے؛یہ وہ مہینہ ہے جس میں میدان میں حاضر رہنے کی تجدید ہونی چاہئے تھی؛یہ وہ مہینہ ہے جس میں بدعتوں اور طاغوت سے جہاد کا درس لینا تھا.لیکن ہم نے امام حسین علیہ السلام اور محرم الحرام کو فقط اپنی حاجات پوری کرنے کا ذریعہ سمجھا ہے،ہدایت نہیں سمجھا.ہم تو صرف مانگنا جانتے ہیں، دینا نہیں جانتے،ہم تو منصور ہیں ناصر نہیں،ہم اولاد مانگنا جانتے ہیں، اولاد دینا نہیں جانتے.امام نے مجاہد مانگے، ہم نے ملنگ دیئے؛امام نے لشکر مانگے، ہم نے سنگت دی؛ہمیں ہر سال نیاز ملتی رہے،ہماری مرادیں اور منتیں پوری ہوتی رہیں،ہمیں کیا لینا دینا.شام غریباں گذری، حسین علیہ السلام کے قاتل پر لعنت کی اور میاں جی گئے بستر میں!ہمیں کیا لینا ان ماؤں سے جو اپنے جوان حسین علیہ السلام کے راستے پے قربان کر رہی ہیں.تربیت و درسِ زندگی سے بھرا ہے یہ مہینہ،یہ وہ مہینہ ہے جس میں بچوں کو سکھانا تھا کہ علی اصغر علیہ السلام کا خون کس مقصد کے لئے بہا،کیا آپ اپنے بچوں کو یہ سکھائیں گے کہ علی اصغر علیہ السلام نے قربانی فقط اس لئے دی کہ عزا خانے میں ان کے جھولے کی شبیہ رکھی جائے اور سب جا کر اس سے اولاد مانگیں؟؟؟علی اکبر علیہ السلام کیوں جوانی قربان کر گئے ہیں۔۔کیا آپ اپبے جوان لعل کو یہ بتائیں گے کہ اکبر علیہ السلام کا خون فقط اس لئے ریت پر بہایا گیا کہ لوگ آئیں ان کا مصائب پڑھیں اور گھر میں نورانیت ہو یا کوئی مراد پوری ہو؟؟؟کیا امام کا قیام و مقصد صرف ہماری منت مراد یا ہماری نیازوں کے لئے تھا.؟یہ سب رسومات اپنی جگہ مگر خدارا عزاداری کی روح یعنی امام حسین علیہ السلام کے قیام کے مقصد کو سمجهیں.نوجوان نسل کو دین کی خدمت تو کجا ان کو حقیقت ہی نہیں سمجھائی جاتی.اگر ان کو حقیقت کربلا بتائی جاتی تو آج پاکستانی قوم ذلت کا شکار نہ ہوتی.ہم مقصد و قیام حسین )ع( کو نظر انداز کر کے ان رسومات کی بجا آوری کو فرض سمجھتے ہیں، جن کا تقاضا کسی معصوم )ع( نے ہم سے نہیں کیا.ہم اس حسین علیہ السلام کے عزادار ہیں جو اشراف کا امام ہے،جو آزاد لوگوں کا امام ہے،جو حق کا تنہا مددگار تھا،امام حسین علیہ السلام کے خطبات اگر بندہ مومن پڑھنے کی زحمت کر لے تو اسے امام کا مقصد بخوبیسمجھ آجائے گا.امام فرماتے ہیں:"میں موت کو سعادت اور ظالموں کے ساتھ زندگی کو ذلّت سمجھتا ہوں، زنا کار کے زنا کار بیٹے نے مجھے دوراہے پر لا کھڑا کیا ہے، یا تو مار دیا جاؤں یا ذلت قبول کر لوں، مگر ذلت ہم سے دور ہے..."معذرتہم تو ان لوگوں میں سے ہیں جو امام کو مانتے ہیں مگر امام کی نہیں مانتے.ایسے ہی لوگوں کو آج ہم کوفہ والے کہہ کے لعنت کرتے ہیں۔۔۔آج آپ امام )عج( کے منتظر ہونے کا دعویٰ ک mرتے ہیں لیکن یاد رہے کہ حسین علیہ السلام کو ان کوفی منتظران نے ہی قتل کیا.خدا را جاگیں!10 دن فقط ماتم کر لیا، نوحہ پڑھ لیا۔۔ جنت ہماری۔۔۔لبیک یاحسین )ع( کے صرف نعرے نہ لگائیں بلکہ.....آئیں میدان میں،آئیں حسین )ع( کی راہ پر.پھر کہیں لبیک یاحسین )ع( تاکہ تمہارے اس نعرے سے یزید وقت )امریکہ، اسرائیل ( کے ایوان کانپ جائیں۔۔طاغوت کے محل لرز جائیں....
🔸رسول خدا صلي الله عليه و آله:

🍃إنَّ اللّهَ تَعالي يُباهي بِالشّابِّ العابِدِ المَلائِكَةَ، يَقولُ: اُنظُروا الي عَبدي تَرَكَ شَهوَتَهُ مِن اجلي؛»

💠 *الله تعالي، جڏهن جوانن کي عبادت ڪندين ڏسندو آهي ته ملائڪن آڏو افتخار ڪندين، فرمائيندو آهي: منهنجي بندي کي ڏسو، منهنجي لاءِ هن پنهنجيون نفساني خواهشون ترڪ ڪري ڇڏيون آهن.*


📙ڪنز العمّال: ج ۱۵ ص ۷۷۶ ح ۴۳۰۵۷
T.me/noorulquran
🏴 امام جواد علیه السلام:

▪️إيّاكَ وَ مُصاحَبَۃَ الشَّريرِ، فَإنَّهُ كَالسَّيْفِ الْمَسْلُولِ، يَحْسُنُ مَنْظَرُهُ وَ يَقْبَحُ أثَرُهُ.

🔘 *شرير ماڻهن جي ميلاپ ۽ دوستي کان پاسو ڪر، ڇوته اهي زهريلي تلوار وانگر جيڪا ڏسڻ ۾ چمڪندڙ ۽ ان جو اثر تمام خطرناڪ هوندو آهي.*

📕بحار‌الانوار، ج۷۱، ص۱۹۸

T.me/noorulquran
قال رسول الله (صلي الله عليه و آله)

یا علی جعلتك علماً فيما بيني و بين أمتي،
فمن لم يتبعك فقد كفر


🌸 *پاڻ سڳورن ص جن فرمايو: يا علي مون اوهان کي پنهنجي ۽ پنهنجي امت جي درميان هدايت جو علم قرار ڏنو آهي، پوءِ جيڪو تنهنجي اتباع نه ڪندو اهو ڪافر ٿي ويندو.*

📗 تاريخ دمشق ابن عساڪر، ج42 ص388

http://T.me/noorulquran
امام علي عليه السلام:

🌹 إنَّ أفضَلَ الدّينِ الحُبُّ فِي اللّه ِ وَ البُغضُ فِي اللّه ِ ، وَ الأَخذُ فِي اللّه ِ وَ العَطاءُ فِي اللّه ِ سُبحانَهُ .

🎍 *دين جو بهترين مرتبو، الله جي راهه ۾ دوستي ڪرڻ، الله جي راهه ۾ دشمني ڪرڻ، الله جي راهه ۾ وٺڻ ۽ الله جي راهه ۾ بخشي ڇڏڻ کي چئبو آهي.*


📓غرر الحڪم : 3540
🌐 http://www.Qsindh.com
امام علي عليه السلام:

🌷 *منھنجي لاءِ مسجد ۾ ويهڻ،*
*جنت ۾ رهڻ کان به وڌيڪ بھتر آھي.*
*ڇوته بھشت ۾ رھڻ سان منھنجومَن راضي ٿيندو. پر مسجد ۾ ويھڻ سان منھنجو ربّ راضي ٿيندو.*

📚 وسائل، ج 3، ص 482

🆔 http://t.me/noorulquran
▪️▪️▪️▪️▪️▪️
▪️▪️▪️▪️
▪️▪️▪️
▪️▪️
▪️
▪️

🏴امام باقر عليه السلام

▪️لا فَضيلَةَ كالجِهادِ ، ولا جِهادَ كمُجاهَدَةِ اَلهَوي .

🔘جھاد جھڙي ڪا به فضيلت ڪانھي، ۽ نفس سان جھاد جھڙو ڪوبه جھاد ناھي.

📕تحف العقول ص 286.


@noorulquran

▪️
▪️
▪️▪️
▪️▪️▪️
▪️▪️▪️▪️
▪️▪️▪️▪️▪️▪️
Forwarded from انجمن گفتگوی دینی
دعای عرفه
@askdin_com
دعای عرفه با صدای سید مهدی میرداماد

@askdin_com
Forwarded from انجمن گفتگوی دینی
دعاي عرفه.pdf
184.9 KB
دعای عرفه با فرمت pdf

@askdin_com
#حج

🌹حضرت امیرالمومنین علیہ السلام کی زبانی🌹

💎حج اہمترین وسیلہ تقرب الہی

📙إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَوَسَّلَ بِهِ الْمُتَوَسِّلُونَ إِلَى اللَّهِ سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وَ حَجُ‏ الْبَيْتِ وَ اعْتِمَارُهُ فَإِنَّهُمَا يَنْفِيَانِ الْفَقْرَ وَ يَرْحَضَانِ الذَّنْب‏۔

🗒اللہ کی طرف وسیلہ ڈھونڈنے والوں کے لیے بہترین وسیلہ ۔۔۔۔ اور خانہ کعبہ کا 👈حج وعمرہ بجا لانا کہ وہ فقر کو دور کرتے اور گناہوں کو دھو دیتے ہیں۔

📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)، ص163، خطبہ110۔

💎وصیت امیر المومنین

📙اللَّهَ اللَّهَ‏ فِي‏ بَيْتِ‏ رَبِّكُمْ‏ لَا تُخَلُّوهُ مَا بَقِيتُمْ فَإِنَّهُ إِنْ تُرِكَ لَمْ تُنَاظَرُوا۔

شہادت سے پہلے آپ کی وصیت:

🗒خدا کے واسطے جب تک زندہ ہو اپنے پروردگار کے گھر کو خالی مت چھوڑنا کیونکہ اگر اسے چھوڑ دیا گیا تمہیں عذاب خدا سے مہلت نہیں دی جائے گی.

📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)،ص422، مکتوب47،و من وصية له ع للحسن و الحسين ع لما ضربه ابن ملجم لعنه الله۔

💎حرم مقام امن الہی:

📙۔۔۔۔۔ جَعَلَهُ سُبْحَانَهُ وَ تَعَالَى لِلْإِسْلَامِ عَلَماً وَ لِلْعَائِذِينَ حَرَماً [وَ] فَرَضَ حَقَّهُ وَ أَوْجَبَ حَجَّهُ‏ وَ كَتَبَ [عَلَيْهِ‏] عَلَيْكُمْ وِفَادَتَهُ‏ فَقَالَ سُبْحَانَهُ‏ وَ لِلَّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُ‏ الْبَيْتِ مَنِ اسْتَطاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا وَ مَنْ كَفَرَ فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنِ الْعالَمِين‏

🗒۔۔۔ اللہ سبحانہ نے اس گھر کو اسلام کا نشان، پناہ چاہنے والوں کے لیے حرم بنایا ہے اس کا 👈حج فرض اور ادائیگی حق کو واجب کیا ہے اور اس کی طرف راہ نوردی فرض کر دی ہے۔ چنانچہ اللہ نے قرآن میں فرمایا کہ ا للہ کا واجب الادا حق لوگوں پر یہ ہے کہ وہ خانۂ کعبہ کا حج کریں، جنہیں وہاں تک پہنچنے کی استطاعت ہو اور جس نے کفر کیا تو جان لے کہ اللہ سارے جہان سے بے نیاز ہے۔

📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)،ص45، خطبہ1، و منها في ذكر الحج

💎حج کیوں؟

📙فَرَضَ اللَّهُ۔۔۔۔۔۔۔۔ وَ الْحَجَ‏ [تَقْوِيَةً] تَقْرِبَةً لِلدِّين‏۔

🗒خدا نے 👈حج کو مسلمانوں کو ایک دوسرے سے دین کے لئے قریب کرنے کے واسطہ دین کو تقویت پہنچانے کے لیے واجب قرار دیا۔

📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)،ص512، [249]

💎حج بیت اللہ یعنی اقرار عظمت خدا

📙وَ فَرَضَ عَلَيْكُمْ حَجَ‏ بَيْتِهِ الْحَرَامِ الَّذِي جَعَلَهُ قِبْلَةً لِلْأَنَامِ يَرِدُونَهُ وُرُودَ الْأَنْعَامِ وَ [يَوْلَهُونَ‏] يَأْلَهُونَ إِلَيْهِ [وَلَهَ‏] وُلُوهَ الْحَمَامِ‏إ 65 وَ جَعَلَهُ سُبْحَانَهُ عَلَامَةً لِتَوَاضُعِهِمْ لِعَظَمَتِهِ وَ إِذْعَانِهِمْ لِعِزَّتِه‏۔

🗒اللہ نے اپنے گھر کا 👈حج تم پر واجب کیا۔ جسے لوگوں کا قبلہ بنایا۔ جہاں لوگ اس طرح کھنچ کر آتے ہیں۔ جس طرح پیاسے حیوان پانی کی طرف اور اس طرح وارفتگی سے بڑھتے ہیں، جس طرح کبوتر اپنے آشیانوں کی جانب۔ اللہ جلّ شان نے اس کو اپنی عظمت کے سامنے ان کی فروتنی و عاجزی اور اپنی عزت کے اعتراف کا نشان بنایا ہے۔

📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)،ص45، خطبہ1،و منها في ذكر الحج

💎ناتوان اور کمزور لوگوں کا جہاد

📙الصَّلَاةُ قُرْبَانُ كُلِّ تَقِيٍّ وَ الْحَجُ‏ جِهَادُ كُلِّ ضَعِيف‏

🗒نماز ہر پرہیز گار کے لیے باعث تقرب ہے اور👈 حج ہر ضعیف و ناتواں کا جہاد ہے

📚نهج البلاغة (للصبحي صالح)،ص494، حکم، [132] 136۔

https://t.me/Noorulquran
Forwarded from آموزش فضای مجازی
This media is not supported in your browser
VIEW IN TELEGRAM
Channel photo updated
💢 طالبان: داعش با حمایت آمریکا به شیعیان افغانستان حمله می‌کند/ با حمله به مساجد و مراسم‌های مذهبی شیعیان مخالفیم!

fa.abna.cc/6P3w

@Abna24Persian
#شق_القمر


💫ذی الحجۃ کی چودھویں شب۔

🌍معجزہ شق القمر🌖

🌸اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَ انْشَقَّ الْقَمَرُ وَ إِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا وَ يَقُولُوا سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ

☘️قیامت قریب آگئی اور چاند کے دو ٹکڑے ہوگئے۔ اور یہ کوئی بھی نشانی دیکھتے ہیں تو منھ پھیرلیتے ہیں کہ یہ ایک مسلسل جادو ہے۔
📚سورہ قمر آیت ۱اور۲۔

چودھویں کے چاند کی شب تھی مشرکین نبی کے پاس آئے اور کہنے لگے اگر آپ اپنے کو صادق مانتے ہیں تو ہمارے لئے اس چاند کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کردیں۔ نبی اکرم(ص) نے فرمایا کہ اگر میں ایسا کردوں تو ایمان لے آؤگے؟ کہتے ہیں: جی ہاں۔ آپ نے اپنی انگلی کا اشارہ کیا اور چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا اور کوہ حری کے دونوں طرف دکھائی پڑا یا روایت میں ہے کہ ایک کوہ ابوقبیث پر اور آدھا کوہ قعیقعان پر یا آدھا صفا پر اور آدھا مروہ پر۔ آپ(ص) نے فرمایا دیکھو دیکھو۔ کسی نے کہا محمد نے ہم پر سحر کیا ہے۔ ایک شخص نے کہا: اگر تم لوگوں پر جادو کیا ہے تو تمام لوگوں پر جادو نہیں کرسکتے، اور ہجرت سے پہلے رونما ہوا ہے اور یہ شق القمر عصر اور رات کے کچھ حصے تک رہا اور لوگ دیکھ رہے تھے اور کہہ رہے تھے یہ مسلسل جادو ہے۔

📚مناقب آل أبي طالب عليهم السلام (لابن شهرآشوب)،ج‏1، ص122؛ حجة التفاسير و بلاغ الإكسير، بلاغی، ج6، ص264۔

تفسییر البرہان میں علی بن ابراہیم سے روایت ہے: اصحاب عقبہ میں سے چودہ لوگ چودھویں ذی الحجہ کو نبی اکرم(ص) کے پاس جمع ہوئے اور کہا: کوئی بھی نبی بغیر معجزے کے نہیں آیا۔ اس رات میں آپ کا معجزہ کیا ہے۔ نبی اکرم(ص) نے سوال کیا: کیا چاہتے ہو؟ کہا: اگر آپ اپنے رب کے نزدیک قدر و منزلت رکھتے ہیں حکم دیں یہ چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے۔ جبرئیل امین نازل ہوئے اور کہا: یا محمد، خدا آپ کو سلام کے ساتھ کہتا ہے: میں نے ہر چیز کو تیری اطاعت کا حکم دیا۔ آپ(ص) نے سر کو اٹھایا اور چاند کو دونیم ہونے کا حکم دیا۔ آپ نے اور آپ کے شیعوں نے سجدہ شکر انجام دیا پھر سر اٹھایا تو کہنے لگے اسے واپس پلٹادیں، آپ نے واپس اپنی حالت پر پلٹا دیا۔ پھر انھوں نے دوٹکڑے کرنے کی درخواست کی آپ(ص) نے کردیا اور وہ جدا ہوگئے آپ(ص) نے سجدہ شکر کیا، انھوں نے کہا: اے محمد جب ہمارے قافلے یمن اور شام سے واپس آجائیں گے اور ہم ان سے دریافت کریں گے کیا انھوں نے بھی ہماری طرح دیکھا ہے؟ اس وقت یقین کرلیں گے کہ وہ تمہارا پروردگار ہے؛ اور انہوں نے نہ دیکھا ہوگا تو تم نے ہم پر جادو کیا ہے۔ تبھی یہ آیت نازل ہوئی۔

📚البرھان فی تفسیر القرآن،ج5، ص215۔ تفسیر جامع، بروجردی، ج6، ص496؛
صفوۃ التفاسیر، صابونی، ج3، ص266۔

👈اس میں کوئی شک نہیں کہ شق القمر مکہ میں ہجرت سے پہلے واقع ہوا اور مفسرین اور روات کے درمیان اس سلسلہ میں بحث نہیں ہے کیونکہ ان روایات کو کئی اصحاب نے نقل کیا ہے جس میں ۱۔ عبد اللہ بن مسعود۔ ۲۔انس بن مالک ۳۔ حذیفہ بن الیمان ۴ عبد اللہ بن عمر ۵۔ عبد اللہ بن عباس ۶جبیر بن مطعم ۷۔ ابن عمرو وغیرہ ہیں۔
کچھ روایات سے معلوم ہوتا ہے یہ آغاز بعثت میں رونما ہوا اور بعض روایات کے مطابق ہجرت سے پہلے مکہ کے آخری دور میں انجام پایا۔
# copied
https://t.me/Noorulquran