#شق_القمر
💫ذی الحجۃ کی چودھویں شب۔
🌍معجزہ شق القمر🌖
🌸اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَ انْشَقَّ الْقَمَرُ وَ إِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا وَ يَقُولُوا سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ
☘️قیامت قریب آگئی اور چاند کے دو ٹکڑے ہوگئے۔ اور یہ کوئی بھی نشانی دیکھتے ہیں تو منھ پھیرلیتے ہیں کہ یہ ایک مسلسل جادو ہے۔
📚سورہ قمر آیت ۱اور۲۔
چودھویں کے چاند کی شب تھی مشرکین نبی کے پاس آئے اور کہنے لگے اگر آپ اپنے کو صادق مانتے ہیں تو ہمارے لئے اس چاند کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کردیں۔ نبی اکرم(ص) نے فرمایا کہ اگر میں ایسا کردوں تو ایمان لے آؤگے؟ کہتے ہیں: جی ہاں۔ آپ نے اپنی انگلی کا اشارہ کیا اور چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا اور کوہ حری کے دونوں طرف دکھائی پڑا یا روایت میں ہے کہ ایک کوہ ابوقبیث پر اور آدھا کوہ قعیقعان پر یا آدھا صفا پر اور آدھا مروہ پر۔ آپ(ص) نے فرمایا دیکھو دیکھو۔ کسی نے کہا محمد نے ہم پر سحر کیا ہے۔ ایک شخص نے کہا: اگر تم لوگوں پر جادو کیا ہے تو تمام لوگوں پر جادو نہیں کرسکتے، اور ہجرت سے پہلے رونما ہوا ہے اور یہ شق القمر عصر اور رات کے کچھ حصے تک رہا اور لوگ دیکھ رہے تھے اور کہہ رہے تھے یہ مسلسل جادو ہے۔
📚مناقب آل أبي طالب عليهم السلام (لابن شهرآشوب)،ج1، ص122؛ حجة التفاسير و بلاغ الإكسير، بلاغی، ج6، ص264۔
تفسییر البرہان میں علی بن ابراہیم سے روایت ہے: اصحاب عقبہ میں سے چودہ لوگ چودھویں ذی الحجہ کو نبی اکرم(ص) کے پاس جمع ہوئے اور کہا: کوئی بھی نبی بغیر معجزے کے نہیں آیا۔ اس رات میں آپ کا معجزہ کیا ہے۔ نبی اکرم(ص) نے سوال کیا: کیا چاہتے ہو؟ کہا: اگر آپ اپنے رب کے نزدیک قدر و منزلت رکھتے ہیں حکم دیں یہ چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے۔ جبرئیل امین نازل ہوئے اور کہا: یا محمد، خدا آپ کو سلام کے ساتھ کہتا ہے: میں نے ہر چیز کو تیری اطاعت کا حکم دیا۔ آپ(ص) نے سر کو اٹھایا اور چاند کو دونیم ہونے کا حکم دیا۔ آپ نے اور آپ کے شیعوں نے سجدہ شکر انجام دیا پھر سر اٹھایا تو کہنے لگے اسے واپس پلٹادیں، آپ نے واپس اپنی حالت پر پلٹا دیا۔ پھر انھوں نے دوٹکڑے کرنے کی درخواست کی آپ(ص) نے کردیا اور وہ جدا ہوگئے آپ(ص) نے سجدہ شکر کیا، انھوں نے کہا: اے محمد جب ہمارے قافلے یمن اور شام سے واپس آجائیں گے اور ہم ان سے دریافت کریں گے کیا انھوں نے بھی ہماری طرح دیکھا ہے؟ اس وقت یقین کرلیں گے کہ وہ تمہارا پروردگار ہے؛ اور انہوں نے نہ دیکھا ہوگا تو تم نے ہم پر جادو کیا ہے۔ تبھی یہ آیت نازل ہوئی۔
📚البرھان فی تفسیر القرآن،ج5، ص215۔ تفسیر جامع، بروجردی، ج6، ص496؛
صفوۃ التفاسیر، صابونی، ج3، ص266۔
👈اس میں کوئی شک نہیں کہ شق القمر مکہ میں ہجرت سے پہلے واقع ہوا اور مفسرین اور روات کے درمیان اس سلسلہ میں بحث نہیں ہے کیونکہ ان روایات کو کئی اصحاب نے نقل کیا ہے جس میں ۱۔ عبد اللہ بن مسعود۔ ۲۔انس بن مالک ۳۔ حذیفہ بن الیمان ۴ عبد اللہ بن عمر ۵۔ عبد اللہ بن عباس ۶جبیر بن مطعم ۷۔ ابن عمرو وغیرہ ہیں۔
کچھ روایات سے معلوم ہوتا ہے یہ آغاز بعثت میں رونما ہوا اور بعض روایات کے مطابق ہجرت سے پہلے مکہ کے آخری دور میں انجام پایا۔
# copied
https://t.me/Noorulquran
💫ذی الحجۃ کی چودھویں شب۔
🌍معجزہ شق القمر🌖
🌸اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَ انْشَقَّ الْقَمَرُ وَ إِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا وَ يَقُولُوا سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ
☘️قیامت قریب آگئی اور چاند کے دو ٹکڑے ہوگئے۔ اور یہ کوئی بھی نشانی دیکھتے ہیں تو منھ پھیرلیتے ہیں کہ یہ ایک مسلسل جادو ہے۔
📚سورہ قمر آیت ۱اور۲۔
چودھویں کے چاند کی شب تھی مشرکین نبی کے پاس آئے اور کہنے لگے اگر آپ اپنے کو صادق مانتے ہیں تو ہمارے لئے اس چاند کو دو ٹکڑوں میں تقسیم کردیں۔ نبی اکرم(ص) نے فرمایا کہ اگر میں ایسا کردوں تو ایمان لے آؤگے؟ کہتے ہیں: جی ہاں۔ آپ نے اپنی انگلی کا اشارہ کیا اور چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا اور کوہ حری کے دونوں طرف دکھائی پڑا یا روایت میں ہے کہ ایک کوہ ابوقبیث پر اور آدھا کوہ قعیقعان پر یا آدھا صفا پر اور آدھا مروہ پر۔ آپ(ص) نے فرمایا دیکھو دیکھو۔ کسی نے کہا محمد نے ہم پر سحر کیا ہے۔ ایک شخص نے کہا: اگر تم لوگوں پر جادو کیا ہے تو تمام لوگوں پر جادو نہیں کرسکتے، اور ہجرت سے پہلے رونما ہوا ہے اور یہ شق القمر عصر اور رات کے کچھ حصے تک رہا اور لوگ دیکھ رہے تھے اور کہہ رہے تھے یہ مسلسل جادو ہے۔
📚مناقب آل أبي طالب عليهم السلام (لابن شهرآشوب)،ج1، ص122؛ حجة التفاسير و بلاغ الإكسير، بلاغی، ج6، ص264۔
تفسییر البرہان میں علی بن ابراہیم سے روایت ہے: اصحاب عقبہ میں سے چودہ لوگ چودھویں ذی الحجہ کو نبی اکرم(ص) کے پاس جمع ہوئے اور کہا: کوئی بھی نبی بغیر معجزے کے نہیں آیا۔ اس رات میں آپ کا معجزہ کیا ہے۔ نبی اکرم(ص) نے سوال کیا: کیا چاہتے ہو؟ کہا: اگر آپ اپنے رب کے نزدیک قدر و منزلت رکھتے ہیں حکم دیں یہ چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوجائے۔ جبرئیل امین نازل ہوئے اور کہا: یا محمد، خدا آپ کو سلام کے ساتھ کہتا ہے: میں نے ہر چیز کو تیری اطاعت کا حکم دیا۔ آپ(ص) نے سر کو اٹھایا اور چاند کو دونیم ہونے کا حکم دیا۔ آپ نے اور آپ کے شیعوں نے سجدہ شکر انجام دیا پھر سر اٹھایا تو کہنے لگے اسے واپس پلٹادیں، آپ نے واپس اپنی حالت پر پلٹا دیا۔ پھر انھوں نے دوٹکڑے کرنے کی درخواست کی آپ(ص) نے کردیا اور وہ جدا ہوگئے آپ(ص) نے سجدہ شکر کیا، انھوں نے کہا: اے محمد جب ہمارے قافلے یمن اور شام سے واپس آجائیں گے اور ہم ان سے دریافت کریں گے کیا انھوں نے بھی ہماری طرح دیکھا ہے؟ اس وقت یقین کرلیں گے کہ وہ تمہارا پروردگار ہے؛ اور انہوں نے نہ دیکھا ہوگا تو تم نے ہم پر جادو کیا ہے۔ تبھی یہ آیت نازل ہوئی۔
📚البرھان فی تفسیر القرآن،ج5، ص215۔ تفسیر جامع، بروجردی، ج6، ص496؛
صفوۃ التفاسیر، صابونی، ج3، ص266۔
👈اس میں کوئی شک نہیں کہ شق القمر مکہ میں ہجرت سے پہلے واقع ہوا اور مفسرین اور روات کے درمیان اس سلسلہ میں بحث نہیں ہے کیونکہ ان روایات کو کئی اصحاب نے نقل کیا ہے جس میں ۱۔ عبد اللہ بن مسعود۔ ۲۔انس بن مالک ۳۔ حذیفہ بن الیمان ۴ عبد اللہ بن عمر ۵۔ عبد اللہ بن عباس ۶جبیر بن مطعم ۷۔ ابن عمرو وغیرہ ہیں۔
کچھ روایات سے معلوم ہوتا ہے یہ آغاز بعثت میں رونما ہوا اور بعض روایات کے مطابق ہجرت سے پہلے مکہ کے آخری دور میں انجام پایا۔
# copied
https://t.me/Noorulquran
Telegram
Noorulquran Foundation
*نورالقرآن فائونڈیشن اسلامی اور ثقافتی ادارہ*
جس میں بھت ساری معلومات اور خبرین تجزیہ حالات حاضرہ اور بھت کچھہ پلیز جوائن
@noorulquran
جس میں بھت ساری معلومات اور خبرین تجزیہ حالات حاضرہ اور بھت کچھہ پلیز جوائن
@noorulquran